اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کے جنرل سیکرٹری اور ممتاز شیعہ عالمِ دین مولانا یعسوب عباس نے دہلی میں ہونے والے دھماکے پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’معمولی یا اتفاقی واقعہ‘ قرار دینے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر ذرائع اور مختلف مقامات سے موصول ہونے والی تصاویر اور شواہد اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ یہ دھماکہ نہایت منصوبہ بند کارروائی تھی، جس کے پیچھے پڑوسی ملک پاکستان کی دہشت گرد تنظیموں کے ملوث ہونے کے امکانات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
مولانا یعسوب عباس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ایک پرامن ملک ہے اور یہاں کے عوام دہشت گردی کے خلاف ایک متحد محاذ کی حیثیت رکھتے ہیں، مگر دہشت گرد عناصر ہمیشہ اس اتحاد کو کمزور کرنے اور ملک میں خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی جیسے حساس اور مرکزی شہر میں اس نوعیت کا دھماکہ یقیناً ملک کے امن کو چیلنج کرنے کی ایک خطرناک کوشش ہے۔
انہوں نے حکومتِ ہند اور قومی تحقیقاتی ایجنسیوں سے پرزور مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی ہر زاویے سے تفصیلی اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔ مولانا نے کہا کہ "دہشت گردی کا کوئی مذہب، کوئی قومیت اور کوئی ملک نہیں ہوتا۔ یہ محض انسانیت کی دشمن ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ایسے عناصر کو بے نقاب کیا جائے اور ان کے سرپرستوں سمیت تمام مجرموں کو عبرت ناک سزا دی جائے۔
مولانا یعسوب عباس نے دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دکھ میں وہ برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا، "جن معصوم جانوں کو نشانہ بنایا گیا، ان کا کوئی قصور نہ تھا۔ ایسے واقعات دلوں کو زخمی کر دیتے ہیں۔ ہم متاثرہ خاندانوں کے لیے دعاگو ہیں کہ اللہ انہیں صبرِ جمیل عطا فرمائے۔
مزید برآں، انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ متاثرین کو ہر ممکن طبی سہولت اور مالی مدد مہیا کی جائے تاکہ وہ اس صدمے سے نکل سکیں۔
مولانا نے ملک کے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ افواہوں اور بے بنیاد خبروں پر کان نہ دھریں اور امن و اتحاد کو برقرار رکھیں، کیونکہ یہی دہشت گرد عناصر کی ناکامی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
آپ کا تبصرہ